شناخت؟ رفتہ رفتہ مٹی ہے

شناخت؟ رفتہ رفتہ مٹی ہے
میں اپنی پوری ایمانداری سے مانتی ہوں
وہ نہیں جانتے تھے۔ سب بتدریج شروع ہوا تھا
حلفیہ سب ہی سچ بولتے ہیں تو جھوٹ نے آہستگی سے
ابتدائی درجوں کی کتاب کی باہر کی دنیا میں سر اٹھایا تھا
ان کتابوں میں چھوٹی لڑکی کی بہادری قصہ تھا
جو کہ رہی تھی  دیکھو  میرا خدا دیکھ رہا ہے
مگر جب کتاب پر تہ بہ تہ گرد  جمی تو سچ کی دمک بھی مانند پڑگئی
سب کچھ ہمارا ذاتی مسئلہ بن گیا تھا کہ سب ہی اپنے اپنے طور
چھوٹی بڑی لڑائیاں لڑ رہے تھے ۔ مگر وہ ایک فوج نہیں تھے
نہ ان کا کوئی کاز تھا نہ کوئی منزل
2
Views: 15

Author: رافعہ خان

لکھنے کا مفهوم ہے زنده رہنا۔ لفظ میرے لیے سانس لیتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *