خسارہ

ثبات فرسودگی ہے
تغیر جہد مسلسل ہے
سعی بے سود ہے
تیری آنکھ میں لپکتی زندگی کی قسم
ٹوٹے ہوئے اودے کانچ پر تیرا پیر ہے
تیرا اگلا قدم نہ تیری ہار ہے، نہ تیری جیت ہے
سانس لینے کی، آس رکھنے کی جو ریت ہے
اس کی پہلی منزل ہے تاریکیاں
تیرے امروز میں پابندیاں رات کی

مکمل نظم کے لیے کتاب دیکھیں 

دریچوں میں جگنو

رافعہ خان
 
Views: 0

Author: رافعہ خان

لکھنے کا مفهوم ہے زنده رہنا۔ لفظ میرے لیے سانس لیتے ہیں۔

4 thoughts on “خسارہ

  1. 🙂 بجا فرمایا۔ بے شک:
    اس راہ میں کبھی کوئی بھی کہیں ٹھہرا نہیں۔
    جو موجود ہے لحظہ لحظہ گھٹ رہا۔۔خسارے میں ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *